معروف شاعر اور نثر نگار اختر رضا سلیمی کے ناول "جندر" کو انقرہ یونیورسٹی (ترکی) کےاُردونصاب کا حصّہ بنا دیا گیا ہے ۔
اختر رضا سلیمی معورف نثر نگار ہیں ۔ اُن کے کئی شعری مجموعے آ چکے ہیں اور جندر سے قبل اُن کا ناول "جاگے ہیں خواب میں "بھی ادبی حلقوں میں پذیرائی حاصل کر چکا ہے ۔
اُن کا پہلا شعری مجموعہ "اختراع" 2003 میں اور دوسرا شعری مجموعہ "ارتفاع" 2008 میں منظرِ عام پر آیا ۔ جبکہ "خواب دان" کے نام سے نظموں کا مجموعہ بھی 2014 میں منظرِ عام پر آ چکا ہے ۔
اب اُن کے ناول کو ترکی کی انقرہ یونیورسٹی کے اُردو کے نصاب میں شامل کیا جانا اُن کے ساتھ ساتھ پوری پاکستانی ادبی دنیا کے لیے اعزاز کی بات ہے ۔
اُن کا پہلا شعری مجموعہ "اختراع" 2003 میں اور دوسرا شعری مجموعہ "ارتفاع" 2008 میں منظرِ عام پر آیا ۔ جبکہ "خواب دان" کے نام سے نظموں کا مجموعہ بھی 2014 میں منظرِ عام پر آ چکا ہے ۔
اب اُن کے ناول کو ترکی کی انقرہ یونیورسٹی کے اُردو کے نصاب میں شامل کیا جانا اُن کے ساتھ ساتھ پوری پاکستانی ادبی دنیا کے لیے اعزاز کی بات ہے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں