سزائے موت سے بچ جانے والے ساتھیوں کو ہدایت : بھگت سنگھ

باتو کشور دت کے نام

سزائے موت سے بچ جانے والے ساتھیوں کو ہدایت

یہ موت کی سزا سے بچ رہنے والے ساتھیوں کے لیے ہدایت نامہ تھا ۔ اس میں بھگت سنگھ نے ہندوستان میں انقلاب برپا کرنے کے ادھورے کام کا ذکر کرتے ہوئے ان ساتھیوں پر زور دیا ہے کہ انقلاب کو مکمل کرنے کی ذمہ داری انہی کے کاندھوں پر عائد ہوتی ہے ۔






سنٹرل جیل لاہور - نومبر ،1930ء

پیارے بھائی !


فیصلہ سنایا جا چکا ہے ۔مجھے موت کی سزا دی جانا ہے ۔ان کوٹھڑیوں میں میرے علاوہ متعدد دوسرے قیدی بھی پھانسی کے منتظر ہیں ۔ان لوگوں کی ایک ہی دعا ہے کہ کسی نہ کسی طرح وہ پھندے سے بچ جائیں ۔ شاید میں ان میں واحد شخص ہوں جسے اس دن کا شدت سے انتظار ہے جب وہ اپنے نصب العین کے لیے ٹکٹکی کو گلے لگائے گا ۔
میں پھانسی کے تختے پر خوشی سے جاؤں گا اور دنیا کو دکھاؤں گا کہ انقلابی اپنے نصب العین کے لیے کس بہادری سے جان قربان کرتے ہیں ۔
مجھے موت کی سزا سنائی گئی ہے تاہم تمہیں عمر قید بھگتنا ہو گی ۔ تم زندہ رہو گے اور اس طرح دنیا کو دکھاؤ گے کہ انقلابی اپنے مقصد کے لیے جان ہی نہیں دیتے بلکہ ہر مصیبت کا سامنا بھی کر سکتے ہیں ۔
موت کو دنیاوی مشکلات سے فرار کا ذریعہ نہ سمجھا جائے ۔ جن انقلابیوں کو پھانسی کے پھندے سے بچ نکلنے کا موقع ملا ہے ، انھیں زندہ رہناچاہیے اور دنیا کو دکھانا چاہیے کہ وہ اپنے نصب العین کے لیے نہ صرف پھندے کو چوم سکتے ہیں بلکہ نیم تاریک قید خانوں میں بد ترین تشدد بھی برداشت کر سکتے ہیں ۔

تمہارا
بھگت سنگھ



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Featured Post

سزائے موت سے بچ جانے والے ساتھیوں کو ہدایت : بھگت سنگھ

باتو کشور دت کے نام سزائے موت سے بچ جانے والے ساتھیوں کو ہدایت یہ موت کی سزا سے بچ رہنے والے ساتھیوں کے لیے ہدایت نامہ تھا ۔ اس میں ب...

Popular Posts