علامہ ناصر مدنی پر حملے کا ڈراپ سین

علامہ ناصر مدنی پر حملے کا معمہ حل ہو گیا ۔ اُن پرتشدد کرنے والے ملزمان گرفتار کر لیے گئے ۔
واضح رہے کہ چند دن قبل علامہ ناصر مدنی کو اغوا کر لیا گیا اور اُن پر شدید تشدد کرتے ہوئے اُنھیں برہنہ کر کے اُن کی ویڈیو بنائی گئی تھی ۔
اور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی گئی تھیں ۔


علامہ ناصر مدنی پر اغوا کے بعد بہیمانہ تشدد : برہنہ ویڈیو بھی بنائی گئی

اُس وقت علامہ ناصر مدنی نے خود پر تشدد کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ انھوں نے جعلی پیر جو شُف شُف کر کے کرونا کا علاج کرنے کا دعویٰ کرتا ہے کے متعلق ایک ویڈیو بنائی تھی ممکن ہے کہ اسی وجہ سے اُنھیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہو ۔ 

اُن کی یہ بات درست نکلی ۔ اُن پر  تشدد کرنیوالے غلام ربانی، علی عباس اور محمد الیاس ہیں جنہیں پولیس نے گرفتار کیا اور ملزمان سے دو گنز اور ایک پستول برآمد کیاہے ۔ اُن میں سے ایک ملزم غلام ربانی پیر حق خطیب سرکار کا مرید ہے ۔ اور اس کے حق خطیب سرکار سے قریبی روابط کے ثبوت بھی ملے ہیں ۔ پولیس اب تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا یہ تشدد پیرحق خطیب کی ایما پر کیا گیا ہے یا یہ مریدین کا ذاتی اور جذباتی فیصلہ تھا ۔ 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Featured Post

سزائے موت سے بچ جانے والے ساتھیوں کو ہدایت : بھگت سنگھ

باتو کشور دت کے نام سزائے موت سے بچ جانے والے ساتھیوں کو ہدایت یہ موت کی سزا سے بچ رہنے والے ساتھیوں کے لیے ہدایت نامہ تھا ۔ اس میں ب...

Popular Posts