ابراہیم قادری جن کا سابقہ نام جارج مسیح ہے ۔ نے حضرت عیسیٰؑ اور حضرت مریم کی شان میں شدید گستاخی کرتے ہوئے انتہائی غلیظ زبان استعمال کی ہے ۔
جس کی ویڈیو منظرِ عام پر آنے کے بعد مسیحی برادری شدید غم و غصے میں آ گئی ۔
واضح رہے کہ ابراہیم قادری جس کا تعلق رحیم یار خان سے ہے سابقہ مسیحی ہے اور اسلام قبول کرنے کے بعد اُس نے اپنا نام ابراہیم قادری اختیار کیا تھا ۔
پنجاب اسمبلی کے مسیحی ممبر طارق مسیح گل نے جب پنجاب اسمبلی میں اس کی گستاخی پر گرفتاری کی قرارداد پیش کی تو ابراہیم قادری کو گرفتار کر لیا ۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ اس کے خلاف توہین مذہب کی دفعات کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے ۔
جس کی ویڈیو منظرِ عام پر آنے کے بعد مسیحی برادری شدید غم و غصے میں آ گئی ۔
واضح رہے کہ ابراہیم قادری جس کا تعلق رحیم یار خان سے ہے سابقہ مسیحی ہے اور اسلام قبول کرنے کے بعد اُس نے اپنا نام ابراہیم قادری اختیار کیا تھا ۔
پنجاب اسمبلی کے مسیحی ممبر طارق مسیح گل نے جب پنجاب اسمبلی میں اس کی گستاخی پر گرفتاری کی قرارداد پیش کی تو ابراہیم قادری کو گرفتار کر لیا ۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ اس کے خلاف توہین مذہب کی دفعات کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے ۔
گرفتاری کے بعد اس کو نامعلوم مقام پر رکھا گیا تھا اور یہ یقین دہانی کرائی جا رہی تھی کہ قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔
لیکن گرفتاری کے چند روز بعد ہی اُسے رہا کر دیا گیا ہے ۔
جس پر مسیحی برادری سراپا احتجاج ہے ۔
شبیر شفت چئیرمین نیشنل کریسچین پارٹی نے اپنے سوشل میڈیا بیان میں کہا ہے کہ
انھیں اس عمل سے شدید دُکھ پہنچا ہے ۔
جس پر مسیحی برادری سراپا احتجاج ہے ۔
شبیر شفت چئیرمین نیشنل کریسچین پارٹی نے اپنے سوشل میڈیا بیان میں کہا ہے کہ
انھیں اس عمل سے شدید دُکھ پہنچا ہے ۔
انھوں نے کہا ہے کہ ابراہیم قادری کی رہائی یہ ثابت کرتی ہے کہ بلاسیفی لا صرف کریسچین کو دبانے کے لیے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ ذاتی جھگڑوں پر بھی بلاسیفی کی دفعات لگا کر بہت سے مسیحوں کو اس وقت بھی جیل میں ڈالا گیا ہے ۔
لیکن اس شخص کی ویڈیو یو ٹیوب پر موجود ہے جو اس کی گستاخی کا واضح ثبوت ہے لیکن اس کے باوجود اسے رہا کر دیا گیا ہے ۔
لیکن اس شخص کی ویڈیو یو ٹیوب پر موجود ہے جو اس کی گستاخی کا واضح ثبوت ہے لیکن اس کے باوجود اسے رہا کر دیا گیا ہے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں