بازار حسن بھی ویران : کرونا کا خوف

جہاں ایک طرف حکومت نے  تعلیمی اداروں اور سینما گھروں کو 31 مارچ تک بند رکھنے کے احکامات جاری کیے ہیں ۔ وہیں کرونا وائرس کے باعث بازارِ حسن کا دھندہ بھی بہت مندا جا رہا ہے ۔

مہاراشٹر حکومت کے  لوگوں کے ہجوم والی کاروباری سرگرمیوں کی بندش کے بعد ممبئی کے سرخ بتی والے علاقے میں بھی اس کا خاصا اثر دیکھا گیا ۔


ہفتہ اور اتوار کا دن تفریح گاہوں اور بازار حسن میں گاہکوں کا تانتا بندھا رہتا ہے لیکن اب یہ جگہیں اجڑے ہوئے سنسان باغ کا منظر پیش کر رہی ہیں ۔

عموماََ مزدور پیشہ لوگ جو دور دراز کے علاقوں سے یہاں کام کے لیے آئے ہوئے ہیں ۔ ان دنوں میں سیر تفریح اور موج مستی کرتے ہیں ۔ لیکن کرونا وائرس کے خوف سے اس ہفتہ اتوار کو اُنھوں نے گھر پر رہنے کو ترجیح دی ۔

اور کمرشل سیکس ورکرز اپنے گاہکوں کا انتظار کرتی رہ گئیں ۔  ایک جسم فروش خاتون نے اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ عام طور پر اتوار کمائی کا دن ہوتا ہے لیکن اس بار ایسا نہیں ہوا ۔

ممبئی کی تفریح گاہیں ، سیاحتی مقامات ، ہوٹل شراب خانے جہاں چھٹی کے دن لوگوں کا تانتا بندھا رہتا تھا ۔ اس بار ویران نظر آئے ۔

جو چند ایک لوگ دکھائی بھی دیے وہ ماسک پہنے ہوئے تھے ۔ اور خوفزدہ اور جلدی میں تھے ۔

  


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Featured Post

سزائے موت سے بچ جانے والے ساتھیوں کو ہدایت : بھگت سنگھ

باتو کشور دت کے نام سزائے موت سے بچ جانے والے ساتھیوں کو ہدایت یہ موت کی سزا سے بچ رہنے والے ساتھیوں کے لیے ہدایت نامہ تھا ۔ اس میں ب...

Popular Posts